۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
فعالیت های حجت الاسلام نباتی

حوزہ / ایک انتہائی فعال روحانی کے لوگوں کی مدد کے سلسلہ میں کئے گئے اقدامات کی وجہ سے بعض خیّرین اور اداروں نے ضرورت مند لوگوں کو انہیں متعارف کرایا۔ اب تک 10 ارب تومان مالیت کا جہیز، 700 منشیات کے عادی افراد کا علاج اور ضرورت مند افراد کو 1 ارب تومان کی سہولیات و ضرورت کی چیزیں فراہم کرنا وغیرہ ان کی فعالیت میں شامل ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی مشہد کی رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام علی نباتی جو کہ 1365 شمسی (1986ء) میں پیدا ہوئے اور صوبہ خراسان رضوی کے شہر سرخس کے رہنے والے ہیں، نے مختلف شعبوں بالخصوص نوجوانوں کی شادیوں میں قابل قدر خدمات انجام دی ہیں۔

انہوں نے 2008ء میں اپنی بشر دوستانہ سرگرمیوں کا آغاز کیا اور بتدریج ان میں وسعت لائی۔ ان کا ماننا ہے کہ تبلیغ دین صرف منبر پر جانا اور خطابت کرنے کا نام نہیں ہے بلکہ ایک طالب علم کا بنیادی ہدف و مقصد لوگوں کے مسائل کو حل کرنا ہونا چاہئے جیسا کہ سیرتِ اہلبیت علیہم السلام بھی یہی رہی ہے۔

انہوں نے پچھلے تین سالوں میں ضرورتمند افراد کو تقریباً 10 ارب تومان کا جہیزیہ فراہم کیا ہے۔ ان کے اس کام کی وجہ سے اس شہر میں کوئی بھی یتیم اور محتاج بچیاں جہیز سے محروم نہیں رہی ہیں۔

مالی توان نہ رکھنے کے سبب سکول چھوڑنے والے طلباء کی امداد

اس فعال مولانا نے معاشرہ میں موجود نوجوانوں کے مستقبل پر بھی خصوصی توجہ دی ہے اور ضرورت مند ہونہار طلباء کو تعلیمی سلسلہ میں مالی امداد فراہم کی ہے۔ اس سلسلے میں انہوں وہ 250 طلباء کی مدد کر چکے ہیں جن میں سے 17 اب طالب علمِ دین بن چکے ہیں اور بعض دوسرے اسٹوڈنٹس مختلف یونیورسٹیز میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا: "یہ ہونہار طلباء غریب گھرانوں سے تعلق رکھتے تھے جو مالی مسائل کی وجہ سے تعلیم چھوڑنے پر مجبور تھے لیکن ان کے ساتھ کئے جانے والے تعاون اور حمایت کی وجہ سے وہ اب مختلف تعلیمی اداروں میں کامیابیاں سمیٹ رہے ہیں"۔

700 منشیات کے عادی افراد کا علاج

حجت الاسلام نباتی نے نشے کے علاج کا ایک کیمپ بھی لگایا ہے جس میں 1999 شمسی (2020ء) سے اب تک 700 سے زیادہ منشیات کے عادی افراد کو علاج کے لئے لایا گیا جن میں سے تقریباً 50 فیصد یعنی 350 افراد معالجہ کے بعد مکمل طور پر نشے کی لعنت سے اپنی جان چھڑا چکے ہیں۔

یہ روحانی ان علاج پانے والے افراد کے روزگار سے بھی غافل نہیں رہے اور ان کے لئے ملازمت کی مختلف مواقع پیدا کئے ہیں تاکہ وہ دوبارہ اس مشکل کا شکار نہ ہوں اور معاشرہ میں باعزت زندگی بسر کر سکیں اور ان میں سے بعض افراد کو جو کہ منشیات کی لت میں پڑنے کی وجہ سے اپنے شریکِ حیات سے طلاق اور علیحدگی اختیار کرنے والے تھے، ان کو آپس میں صلح و آشتی دلا کر ان کی مشترکہ زندگی میں واپس بھی لایا ہے۔

اس فعال مولانا نے اپنے علاقہ میں ایک نانوائی بھی کھول رکھی ہے جس میں پانچ افراد کام کرتے ہیں اور ایک کار واش بھی ہے جس میں 12 افراد کا روزگار لگا ہوا ہے۔

نیازمندوں میں راشن تقسیم کرنا، ضرورت مندوں کو کھانا کھلانا اور مختلف مواقع پر تقریباً 10,000 کھانا پکانا اور اسے مختلف دیہاتوں اور شہروں میں تقسیم کرنا ان کے دیگر امور میں سے ہیں۔

چیریٹی سنٹر کے قیام سے لے کر مساجد کے ضرورت مند نمازیوں میں ایک ارب تومان کی سہولیات فراہم کرنا

اس فعال طالب علم کا ایک اور مستحسن اقدام 2018ء میں آل یاسین نامی چیریٹی سنٹر کا قیام تھا تاکہ اس طرح فلاحی سرگرمیوں کو منظم طریقے سے انجام دیا جا سکے۔

اس مرکز میں قرض الحسنہ فنڈ رکھا گیا ہے جو ضرورت مند لوگوں کو طویل مدتی اقساط پر 10 ملین تومان تک قرض فراہم کرتا ہے جس میں شہر کی مختلف مساجد کے نمازیوں کو یہ قرض حاصل کرنے کے لئے ترجیح دی جاتی ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .